![Uswa e Rasool e Akram [S.A.W]](/store/1047/Cover Logo.jpg)
صبر
حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کیا میں تم کو ایسی چیزیں نہ بتلاؤں جن سے اللہ تبارک وتعالی گناہوں کو مٹاتا ہے اور درجوں کو بڑھاتا ہے۔ لوگوں نے عرض کیا ضرور بتلائیے یا رسول اللہ ﷺ آپ ﷺ نے فرمایا:
وضو کا کامل کرنا
ناگواری کی حالت میں ( کہ کسی وجہ سے وضو کرنا مشکل معلوم ہوتا ہے مگر پھر ہمت کرتا ہے )
بہت سے قدم ڈالنا مسجدوں کی طرف (یعنی دور سے آنا یا بار بار آنا )
ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار
(مسلم وترمذی)
فائدہ: ایسے وقت میں وضو کرنا صبر کی ایک مثال ہے۔
حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب کسی بندہ کا بچہ مر جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرشتوں سے فرماتے ہیں تو نے میرے بندے کے بچے کی جان لی ہے ؟ وہ کہتے ہیں ، ہاں ۔ پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بندے نے کیا کہا ؟ وہ کہتے ہیں آپ کی حمد وثنا کی اور انا لله و انا اليه راجعون کہا۔ پھر اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے میرے بندے کے لیے جنت میں ایک گھر بناؤ اور اس کا نام بیت الحمد رکھو۔ (احمد ترمذی حیوۃ المسلمین )
حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : چار چیزیں ایسی ہیں کہ وہ جس شخص کو مل گئیں اس کو دنیا و آخرت کی بھلائیاں مل گئیں
شکر کرنے والا دل
ذکر کرنے والی زبان
بدن جو بلا پر صابر ہو
بی بی جو اپنی جان اور شوہر کے مال میں اس سے
خیانت نہیں کرنا چاہتی (حیوة المسلمين،بیہقی) ۔
خلاصہ صبر
کوئی وقت خالی نہیں کہ انسان پر کوئی نہ کوئی حالت نہ ہوتی ہو خواہ طبیعت کے موافق ، خواہ طبیعت کے مخالف ، اول حالت پر شکر کا حکم ہے، دوسری حالت میں صبر کا حکم ہے تو صبر و شکر ہر وقت کرنے کے کام ہوئے۔ مسلمانو! اس کو نہ بھولنا ، پھر دیکھنا ہر وقت کیسی لذت و راحت میں رہو گے۔
(حیوة المسلمین)
نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایاجو شخص صبر کرنے کی کوشش کرے گا خدا اس کو صبر بخشے گا اور صبر سے زیادہ بہتر اور بہت سی بھلائیوں کو سمیٹنے والی بخشش اور کوئی نہیں۔ (بخاری ومسلم )